Post Series: حوا کی بیٹی

  • پہلا حصہ: میرا جسم میری مرضی

    میرا جسم میری مرضی

    ابھی کچھ دن پہلے کی بات ہے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر کچھ خواتین نکلتی ہیں۔ خواتین کے ہاتھوں میں بینر اور چارٹ ہیں جن پر مختلف کلمات درج ہیں۔ جیسا کہ “اپنا کھانا خود گرم کر لو”، “میرا جسم میری مرضی” اور “یہ چار دیواری، یہ چادر گلی سڑی لاش کو مبارک”۔

  • دوسرا حصہ: گلی سڑی لاش

    گلی سڑی لاش

    میں حیران بھی ہوں اور پریشان بھی۔ حیران اور پریشان ہونے کی وجہ پر جانے سے پہلے اگر آپ اس سلسلے کی پہلی کڑی پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر دیکھیں۔ کچھ حقیقی واقعات کو کہانی کے انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ مقصد صرف اتنا ہے کہ اپنے معاشرے کی برائیوں […]

  • آخری حصہ: خود کھانا گرم کر لو

    کھانا خود گرم کر لو

    حوا کی بیٹی کا جو سلسلہ شروع کیا تھا اس کی آخری کڑی ” خود کھانا گرم کر لو” کے عنوان کے ساتھ اس سلسلے کو آگے بڑھانے سے پہلے ایک چھوٹی سی کہانی پیش کرتا ہوں۔ یہ کہانی میرا قیاس ہے اور ہو سکتا ہے ہر بحرف سچ یا جھوٹ ہو مگر اس کہانی کے سہارے میں اپنی بات آگے بڑھا سکوں گا۔