-
اسلام کے چوکیدار
جوحق سے کرے دور ،وہ تدبیربھی فتنہ اولاد بھی، اجداد بھی، جاگیر بھی فتنہ ناحق کے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ شمشیر ہی کیا نعرہ تکبیر بھی فتنہ شاعر: سرفراز بزمی فلاحی
-
بلا عنوان
قلم کی پرواز دکان سے شروع ہوئی اور اڑتا ہوا سڑک کے بیچ میں جا لگا۔ جو بچہ قلم لے کر آیا تھا وہ سہم کر دو قدم پیچھے ہٹ گیا۔ غصہ سے بزرگ کی نسیں پھولنے لگیں اور چنگھاڑتی ہوئی آواز میں بچے کو خبردار کیا کہ آئندہ شمسہ کا قلم لانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ بچے نے قلم اٹھایا اور وہاں سے بھاگ گیا۔
-
آخری حصہ: خود کھانا گرم کر لو
حوا کی بیٹی کا جو سلسلہ شروع کیا تھا اس کی آخری کڑی ” خود کھانا گرم کر لو” کے عنوان کے ساتھ اس سلسلے کو آگے بڑھانے سے پہلے ایک چھوٹی سی کہانی پیش کرتا ہوں۔ یہ کہانی میرا قیاس ہے اور ہو سکتا ہے ہر بحرف سچ یا جھوٹ ہو مگر اس کہانی کے سہارے میں اپنی بات آگے بڑھا سکوں گا۔
-
دوسرا حصہ: گلی سڑی لاش
میں حیران بھی ہوں اور پریشان بھی۔ حیران اور پریشان ہونے کی وجہ پر جانے سے پہلے اگر آپ اس سلسلے کی پہلی کڑی پڑھنا چاہتے ہیں تو اس لنک پر دیکھیں۔ کچھ حقیقی واقعات کو کہانی کے انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔ مقصد صرف اتنا ہے کہ اپنے معاشرے کی برائیوں […]
-
پہلا حصہ: میرا جسم میری مرضی
ابھی کچھ دن پہلے کی بات ہے کہ اسلام آباد کی سڑکوں پر کچھ خواتین نکلتی ہیں۔ خواتین کے ہاتھوں میں بینر اور چارٹ ہیں جن پر مختلف کلمات درج ہیں۔ جیسا کہ “اپنا کھانا خود گرم کر لو”، “میرا جسم میری مرضی” اور “یہ چار دیواری، یہ چادر گلی سڑی لاش کو مبارک”۔